ایک چھوٹے سے گاؤں میں دو دوست رہتے تھے، احمد اور فاروق۔ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ بہت اچھا وقت گزارتے تھے، کھیلتے، ہنستے اور ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کرتے تھے۔ ان کی دوستی گاؤں بھر میں مشہور تھی۔
ایک دن، گاؤں میں ایک نئی گیند لائی گئی، اور دونوں دوست اس گیند سے کھیلنے کے لیے بے حد خوش تھے۔ لیکن جیسے ہی کھیل شروع ہوا، احمد اور فاروق کے درمیان ایک چھوٹی سی بات پر جھگڑا ہو گیا۔ احمد نے کہا، "یہ میری باری ہے گیند مارنے کی!" اور فاروق بولا، "نہیں، یہ میری باری ہے!"
بات اتنی بڑھ گئی کہ دونوں دوست غصے میں ایک دوسرے سے لڑنے لگے۔ انہوں نے گیند کو چھوڑ دیا اور ایک دوسرے کو دھکے دینے لگے۔ گاؤں کے دوسرے بچے ان کی لڑائی دیکھ کر حیران تھے، کیونکہ انہوں نے کبھی احمد اور فاروق کو اس طرح لڑتے ہوئے نہیں دیکھا تھا۔
اتنے میں ایک بوڑھا دانا شخص، جو قریب ہی بیٹھا تھا، یہ منظر دیکھ رہا تھا۔ وہ اٹھا اور دونوں دوستوں کے قریب آیا۔ اُس نے بڑے پیار سے ان کو روکنے کی کوشش کی اور کہا، "تم دونوں ایک گیند کی وجہ سے لڑ رہے ہو، لیکن کیا تمہیں معلوم ہے کہ لڑائی صرف نقصان پہنچاتی ہے؟"
احمد اور فاروق نے بوڑھے آدمی کی طرف دیکھا اور شرمندہ ہو گئے۔ بوڑھے آدمی نے مسکراتے ہوئے کہا، "دوستی بہت قیمتی ہوتی ہے۔ لڑائی سے نہ صرف تم ایک دوسرے کا دل دکھاتے ہو، بلکہ اپنی قیمتی دوستی کو بھی خطرے میں ڈال دیتے ہو۔ اگر تم دونوں مل کر کھیلتے تو یہ کھیل اور بھی مزے کا ہوتا۔"
دونوں دوستوں نے اپنے اپنے غصے پر قابو پایا اور ایک دوسرے سے معافی مانگی۔ انہوں نے بوڑھے کی باتوں کو سمجھا اور عہد کیا کہ وہ آئندہ کبھی بھی چھوٹی چھوٹی باتوں پر نہیں لڑیں گے۔
پھر احمد اور فاروق نے دوبارہ مل کر کھیلنا شروع کیا اور گاؤں کے باقی بچے بھی ان کے ساتھ شامل ہو گئے۔ اب وہ پہلے سے بھی زیادہ خوش تھے کیونکہ انہوں نے سیکھ لیا تھا کہ لڑائی کا کوئی فائدہ نہیں، اور دوستی میں محبت اور اتفاق ہونا ضروری ہے۔
خلاصہ: لڑائی جھگڑا کرنے سے نقصان ہوتا ہے اور دلوں میں دوریاں پیدا ہوتی ہیں۔ اتفاق اور محبت کے ساتھ رہنا ہی سچی دوستی اور خوشی کا راز ہے۔